میرا نام ملائکہ خلیل ہے، اور میرا قلمی نام اُمِّ ملائکہ ہے۔ میں نے گیارہ سال کی عمر میں لکھنے کا سفر شروع کیا، جب میں اپنی چھوٹی چھوٹی کہانیوں کے ذریعے جذبات اور خیالات کو لفظوں میں سمونا سیکھ رہی تھی۔ بچپن سے ہی لکھنا میرے لیے ایک مشغلہ نہیں، بلکہ اللہ کی دی ہوئی ایک کیفیت تھی—ایسی کیفیت جو مجھے خاموشی میں بھی بولنا سکھاتی ہے۔
وقت کے ساتھ یہ شوق پختہ ہوا، اور انیس سال کی عمر میں، 2025 میں، میں نے اپنا پہلا مکمل ناول “آؤ چاند دیکھیں” تحریر کیا—ایک ایسا ناول جس نے مجھے پہلی بار یہ احساس دلایا کہ لفظ صرف کہانیاں نہیں سناتے، بلکہ دلوں تک راستہ بھی بناتے ہیں۔
اس کے بعد میرے قلم نے دو مزید ناولوں کو جنم دیا
“بارش”
“تنہائی کا آشیانہ”
یہ دونوں کہانیاں میری حساس طبیعت، مشاہدے اور زندگی کے تجربات کا عکس ہیں۔
مجھے لکھنا اس لیے پسند ہے کہ میں چاہتی ہوں اپنا نقطۂ نظر، اپنے احساسات اور اپنے مشاہدات دوسروں تک پہنچاؤں۔ میں لکھتی ہوں تاکہ لوگ میری تحریروں سے کچھ سیکھیں، اور میں خود بھی ہر کردار، ہر منظر اور ہر خیال سے کچھ نیا سیکھ سکوں۔ میرے لیے لکھنا ایک سفر ہے—اپنی ذات تک پہنچنے کا، اور دوسروں کے دلوں تک رسائی کا۔
لفظوں کی دنیا وہ جگہ ہے جہاں میں خود کو سب سے زیادہ مکمل محسوس کرتی ہوں، اور میں چاہتی ہوں کہ میرا قلم اسی طرح محبت، احساس اور سوچ کی روشنی پھیلاتا رہے
ہاتھ تو پکڑ سکتا ہوں نا۔۔۔؟” اس نے نرمی سے پوچھا۔”
“ہاں۔۔۔جیسے پہلے تو کبھی پکڑا ہی نہیں تم نے۔۔۔”
تمہاری اجازت سے پکڑنا چاہتا ہوں۔۔۔” ہفان نے دھیرے سے کہا۔”